تین ماہ میں بجلی کی قیمت میں 6 بار اضافہ

0 70

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

حکومت نے بجلی گرا دی ۔ تین ماہ میں بجلی کی قیمت میں چھ باراضافہ کیا ۔ ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کچھ خیال کریں ،بجلی کی قیمتیں بڑھانا عوام کی کمر توڑنے کے مترادف ہے ۔

بجلی کے نرخ میں 2روپے51 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوگیا ، جو فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا۔

اکتوبر میں بجلی کی قیمت میں چار بار ہوا۔

چار اکتوبرکو پہلا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا اور ایک روپیہ65 پیسے فی یونٹ قیمت بڑھ گئی، اس بار بھی سہ ماہی فیول ایڈجسٹمنٹ کی بجلی گرائی گئی۔ 8اکتوبر2021 کو دوسری بار پھر یونٹ قیمت میں اضافہ کیا گیا اور بجلی1روپیہ95 پیسے فی یونٹ مہنگی ہوگئی ، اور اب کی بار پھر مدعا فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بنا۔

15 اکتوبر2021 کو ایک روپے68 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا گیا اور منظوری وفاقی کابینہ نے دی اور اس طرح سہ ماہی ٹیرف میں اضافہ کیا ۔ 27 اکتوبر2021 کو فی یونٹ 2 روپے 51 پیسے مہنگا ہوا۔

اضافہ فیول ایڈجسمنٹ ہی رہا ، شہریوں نے قیمتوں میں اضافہ کو ظلم قرار دیا ہے۔

پھر 5 نومبر2021 کو بنیادی ٹیرف کا بوجھ بڑھایا گیااور آئی ایم ایف کے مطالبے پر حکومت نے سرتسلیم خم کیا۔

پھر فی یونٹ 1روپے39 پیسے کا بوجھ عوام پرڈالا گیا، عوام نے حکومت سے بجلی کے نرخ بڑھانے کے بجائے اس میں کمی لانے کا مطالبہ کیا ہے۔

نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 2 روپے 52 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کردیا

اس سے قبل نیپرا نے بجلی کی قیمت میں ایک بارپھراضافہ کردیا، ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 2 روپے52 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کردیا گیا ، قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

بجلی کی قیمت ایک بار پھر بڑھ گئی، اس بار2روپے52 پیسے فی یونٹ کا جھٹکا دیا گیا ہے ،جس سے 30 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

نیپرا کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اضافہ ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا جو نومبر2021 کے بلوں میں وصول کیا جائے گا ۔

اضافے کا اطلاق کے الیکٹرک اور لائف لائن صارفین پرنہیں ہوگا تاہم دیگر صارفین پر حالیہ اضافے سے30ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔

وائس چیئرمین نیپرا نے قیمتوں سے متعلق اضافی نوٹ میں لکھا کہ این پی سی سی روزانہ کی بنیاد پر بجلی کی پیداوار سے متعلق نیپرا کی ہدایات پرعملدرآمد کرنےمیں ناکام ہے، قانونی کارروائی عمل میں لائی جانی چاہیئے ، ناکامی کا بوجھ عوام پر نہیں ڈالا جا سکتا۔

50% LikesVS
50% Dislikes
Leave A Reply

Your email address will not be published.