افغانیوں کو اپنی حفاظت کا طریقہ خود سیکھنا ہوگا، جوبائیڈن صحافی کے سوال پر بھڑک اُٹھے

0 98

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

 واشنگٹن: 

امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان سے متعلق سوال پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں صرف پُرمسرت باتیں کرنا چاہتا ہوں۔

امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران صدر جوبائیڈن اُس وقت طیش میں آگئے جب ایک صحافی نے افغانستان میں دو دہائی سے زائد عرصے کی جنگ کے خاتمے اور امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق مسلسل تین سوالات کر ڈالے۔

اس موقع پر امریکی صدر نے قدرے تلخ لہجے میں کہا کہ افغانستان سے متعلق اب کسی اور سوال کا جواب دینا نہیں چاہتا۔ میں صرف ایسی باتیں کرنا چاہتا ہوں جو خوشی کا باعث ہوں۔

در جو بائیڈن نے مزدی کہا کہ آپ لوگ ایسے سوالات پوچھ رہے ہیں جن کا جواب میں اگلے ہفتے دے سکوں گا ویسے بھی ہفتہ وار تعطیل ہے جس سے میں لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں۔

صحافی کے سوال کے جواب میں  صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ بگرام ایئر بیس خالی کردینے کی وجہ سے افغانستان سے امریکی فوجوں کا انخلا مکمل ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں۔ فوجیں مرحلہ وار 11 ستمبر تک اپنے شیڈول کے تحت افغانستان سے واپس آئیں گی۔

ایک اور سوال کے جواب میں صدر جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا فوجیوں کے انخلا کے بعد بھی کابل حکومت کی مدد کرنے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ہم حکومت کو ٹوٹ پھوٹ سے بھی بچا سکتے ہیں لیکن اب افغانیوں کو خود ہی اس قابل بننا ہوگا۔

صحافی کی جانب سے طالبان اور افغان حکومت کے درمیان مذاکرات کی بحالی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں امریکی صدر نے کہا کہ مذاکرات کی بحالی کا امکان موجود ہے اور اس حوالے سے ہم فریقین کی ہر طرح کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔

اس کے بعد امریکی صدر نے صحافی کو افغانستان سے متعلق سوال کرنے سے منع کردیا۔

50% LikesVS
50% Dislikes
Leave A Reply

Your email address will not be published.