پشاور: پولیس لائنز کی مسجد میں مبینہ خودکش دھماکا،44افراد شہید ،157 سے زائد زخمی
دھماکا نماز ظہر کے دوران ہوا، حملہ آور پہلی صف میں تھا،دھماکے سے مسجد کا ایک حصہ منہدم ہو گیا، سکیورٹی حکام
ابتدائی اطلاعات کے مطابق دھماکا عین ظہر کی نماز کے وقت ہوا جہاں حملہ آور پہلی صف میں موجود تھا، دھماکے کی نوعیت کا معلوم کیا جا رہا ہے جبکہ پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی جانب سے شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

لیڈی ریڈنگ اسپتال کے ترجمان محمد عاصم نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دھماکے میں ابتک 32 افراد شہید ہوئے جبکہ ایل آر ایچ میں زخمیوں کی تعداد 65 سے زائد ہوگئی۔ اسپتال لائے گئے زخمیوں میں 10 کی آپریشن تھیٹرز میں سرجری جاری ہے جبکہ 15 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔اس سے قبل، کمشنر پشاور ریاض محسود نے تصدیق کی تھی کہ دھماکے میں شہید افراد کی تعداد 28 تک پہنچ گئی ہے۔
پولیس کے مطابق خدشہ ہے کہ حملے میں بھاری دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا جس کی شدت کے باعث مسجد اور اس سے متصل کینٹین کی چھت دونوں گر گئیں، ملبہ ہٹانے کے لیے کرین منگوائی گئی ہے۔ مسجد کے عقب میں سی ٹی ڈی کا دفتر بھی موجود ہے۔