چین کی مالی اعانت سے تعمیر ہونے والے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح

0 44

Get real time updates directly on you device, subscribe now.

چین کی مالی اعانت سے تعمیر ہونے والے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح,4300ایکڑ رقبے پر پھیلا ائیر پورٹ

ہر طرح کے جہاز سنبھالنے کی استعداد رکھتاہے.

گواد:چین کی مالی اعانت سے تعمیر ہونے والے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کا افتتاح,4300ایکڑ رقبے پر پھیلا ائیر پورٹ ہر طرح کے جہاز سنبھالنے کی استعداد رکھتاہے.گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کی دسویں سالگرہ کے موقع پر چین کی مالی اعانت سے تعمیر ہونے والے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے اہم حصے کا باضابطہ افتتاح کر دیا تھا ۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے رن وے، ٹیکسی وے اور ایپرن سمیت ہوائی اڈے کے ایئر بیس انفراسٹرکچر کی تکمیل کا افتتاح کیا۔ 60.208 ارب روپے کی لاگت سے نیو گوادر انٹرنیشنل ایئر پورٹ کا آغاز سی پیک کے فریم ورک کے تحت چین اور پاکستان کے درمیان تعاون کا ایک سنگ میل ہے جس سے فضائی نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے اور معاشی ترقی کو فروغ ملے گا جو ابھرتے ہوئے لاجسٹک مرکز اور علاقائی اور بین الاقوامی رابطوں کا مرکز گوادر کی تقدیر بدل دے گا۔ چائنا ایئر پورٹ کنسٹرکشن گروپ کمپنی لمیٹڈ اور سول ایوی ایشن اتھارٹی پاکستان کے اشتراک سے نیو گوادر انٹر نیشنل ائیر پورٹ میں جدید ترین رن وے، ایپرن، ایک ٹرمینل کے ساتھ ساتھ سول، ٹیکنیکل، الیکٹریکل اور کمیونیکیشن انفراسٹرکچر اور دیگر جدید متعلقہ سہولیات شامل ہیں۔ پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے ہوائی اڈے کے طور پر4300ایکڑ رقبے پر پھیلے ہوئے نیو گوادر انٹر نیشنل ائیر پورٹ کے پاس اے ٹی آر 72 اور بوئنگ بی 737 جیسے نیرو باڈی طیاروں کے ساتھ ساتھ مقامی اور بین الاقوامی روٹس کے لئے ایئربس اے 380 اور بوئنگ بی 747 جیسے وائڈ باڈی طیاروں کو سنبھالنے کی گنجائش ہے۔ یہ ہوائی اڈہ اوپن اسکائی پالیسی کے تحت چلایا جائے گا اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کی رہنمائی میں تیار کیا جائے گا۔ 2011 میں چینی حکومت کی جانب سے مکمل مالی اعانت سے شروع کیا گیا نیو گوادر انٹر نیشنل ائیر پورٹ کا منصوبہ بلوچستان کے جنوب مغربی بحیرہ عرب کے ساحل پر گوادر شہر سے 26 کلومیٹر مشرق میں گورندانی میں واقع ہے۔ اپنے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ یہ میرے لیے خوشی کا دن ہے، جیسے ہی میں نے وزارت عظمی کا عہدہ سنبھالا، شاید 2 ماہ بعد میں نے 2 جون 2022 کو گوادر کا دورہ کیا، اس لمحے مجھے یہ دیکھ کر بہت دکھ ہوا کہ سی پیک کے تحت بہت سے منصوبے سست روی کا شکار ہیں،میں نے محسوس کیا کہ یہاں کے مقامی باشندوں کے لئے گھریلو استعمال کو چلانے کے لئے پینے کے پانی اور بجلی کی کافی سہولت نہیں ہے۔ اس موقع پر گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ نے اس بات پر زور دیا کہ نہ صرف نیا ہوائی اڈہ بلکہ پوری گوادر بندرگاہ بلوچستان اور پاکستان کے عوام کے لئے اہم کردار ادا کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کی ملک کے لیے خدمات قابل ستائش ہیں۔ وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ میرا گوادر سے جذباتی لگا ئوہے۔ جب میں نے چین کے نائب وزیر برائے قومی ترقی و اصلاحات کمیشن کے ساتھ یہاں کا دورہ کیا تو مجھے احساس ہوا کہ گوادر میں وی آئی پی مہمانوں کے لئے کوئی معیاری ہوٹل نہیں ۔ پھر میں نے پی سی ہوٹل کے منتظمین سے درخواست کی کہ وہ یہاں ایک برانچ کھولیں۔ 2018 میں جب میں نے دوبارہ گوادر کا دورہ کیا تو پی سی گوادر کے جنرل منیجر نے مجھے بتایا کہ ہوٹل اپنی گنجائش کے مطابق بھرا ہوا ہے اور وہ توسیعی عمارت کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ ہمارا نیا ہوائی اڈہ ترقی کے اسی راستے پر چلے گا۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس امید کا اظہار کیا کہ گوادر تمام علاقائی ممالک کے لئے بے پناہ کاروباری اور تجارتی مواقع اور علاقائی رابطے کے امکانات فراہم کرے گا اور نیو گوادر انٹر نیشنل ائیر پورٹ اس سب کو اور بھی بہتر بنائے گا۔ تقریب میں آرمی چیف جنرل عاصم منیر، چیف آف نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی، گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال، وفاقی وزیر برائے بحری امور فیصل سبزواری، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق، وزیر مملکت برائے مواصلات اسد محمود، چیف سیکرٹری بلوچستان عبدالعزیز عقیلی ،سیکرٹری میری ٹائم افیئرز غفران میمن اور دیگر سول و عسکری شخصیات نے شرکت کی ۔

50% LikesVS
50% Dislikes
Leave A Reply

Your email address will not be published.