صوبائی دارالحکومت کوئٹہ قمبرانی روڈپرگیس پریشرکامسئلہ جاری ہے،شہری
گیس کمپنی حکام کی مبینہ غفلت کے سبب متعددگھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں
کوئٹہ؛صوبائی دارالحکومت کوئٹہ قمبرانی روڈپرگیس پریشرکامسئلہ جاری، سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کی مبینہ غفلت کے سبب متعددگھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں، مہنگائی کے دورمیں اندھن کے متبادل ذرائع کابندوبست کرناممکن نہیںہے، شہریوں نے حکام بالاسے نوٹس لینے کامطالبہ کردیا۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں گیس کی غیراعلانیہ بندش اورگیس پریشرمیںکمی کامسئلہ جاری ہے جس کی وجہ سے متعددگھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑگئے ہیں اورصارفین کو مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے۔ صارفین نے بتایاکہ سوئی سدرن گیس کمپنی حکام کی مبینہ غفلت کی وجہ عذاب میں مبتلاہوگئے ہیں اوربلوچستان کے باسی یہاں سے نکلنے والی گیس سے محروم ہیں انہوں نے بتایاکہ کمپنی ماہانہ بلوں کی مد میں کروڑوں روپے وصول کرتی ہے مگرگیس فراہم کرنے میں مکمل طورپرناکام ہوچکے ہیں جس کاخمیازہ صارفین بھگت رہے ہیں، کوئٹہ میں خون جمادینے والی سردی کاموسم شہریوں نے گیس کے بغیر مشکل صورتحال میں گزاردیااب توموسم پہلے سے بہترہواہے مگراب بھی گیس پریشرمیں کمی کامسئلہ حل نہ ہوسکا،انہوں نے بتایاکہ کمپنی حکام کی نااہلی کایہ عالم ہے کہ بارہاعوامی احتجاج کے باوجودوہ اقدامات نہیںاٹھاتے،گزشتہ دوماہ کے دوران درجن سے زائد لوگ گیس لیکیج اوردھماکوں کے واقعات میں جان کی بازی ہورگئے مگرجی ایم سوئی سدرن گیس کمپنی اپنے دفترمیں بیٹھ کر معاملات کو بہتربنانے کی بجائے فیملی کے ساتھ سیرسپاٹوں میںمصروف تھے، گیس دھماکوں کے واقعات میں شہریوں کی اموات کے واقعات پر وزیراعلی بلوچستان نے برہمی کااظہارکیامگراب بھی صورتحال وہی ہے اورسوئی سدرن گیس کمپنی حکام کے کانوں پرجوں تک نہیں رینگتی۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ گیس پریشرکامسئلہ حل کرنے کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جائیںبصورت دیگر خواتین اوربچوںکے ہمراہ سریاب روڈ اور قمبرانی روڈ کو بلاک کرکے شدید احتجاج پر مجبورکریںگے جس کی ذمہ داری متعلقہ حکام پرعائد ہوگی۔